ریتڑہ
( نمائندہ خصوصی اردو ورلڈ ) ریتڑہ کے نواحی علاقے بیٹ مورجھنگی کے مکین بے شمار
مسائل سے دوچار ہیں ۔ بیٹ واسیوں نے ارباب اختیار سے مسائل کے فوری حل کا مطالبہ
کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ کے کنارے آباد بیٹ مورجھنگی کے مکین بے شمار
مسائل سے دوچار ہیں اور کسی قسم کی کوئی
سہولیات بھی موجود نہیں۔ بیٹ مورجھنگی کے
سماجی کارکن غلام اکبر منڈیرہ ، سعید احمد منڈیرہ و دیگر نے ارباب اختیار اور
سیاسی نمائندوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے میڈیا نمائندگاں کو بتایا کہ بیٹ
مورجھنگی کے مکین اب بھی پتھر کے دور میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ لیکن نہ تو
سیاسی نمائندگان توجہ دے رہے ہیں اور نہ انتظامیہ کے افسران اپنے فرائض انجام دینے
کو تیار ہیں۔
انہوں
نے بتایا کہ بیٹ مورجھنگی میں نہ بجلی ہے اور نہ پینے کا صاف پانی ، چند کلومیٹر بجلی عرصہ دراز سے موجود ہے
لیکن بیٹ مورجھنگی کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ سیاسی نمائندگان الیکشن کے
دنوں میں تو بڑے بڑے وعدے کرتے ہیں مگر پھر ملاقات ہے اگلے الیکشن میں ہو پاتی ہے
اور اگر کبھی ملاقات ہو بھی جائے تو پھر وہی سبز باغ مگر وہ وعدہ ہی کیا جو وفا ہو
جائے۔ نہ بجلی آنے کا نام لے رہی ہے اور نہ یہاں کے مکین اندھیروں سے نکل پا رہے
ہیں۔ صاف پانی نہ ہونے کے باعث بیٹ واسی اکثر بیماریوں کا شکار رہتے ہیں مگر یہاں
ڈسپنسری تک نہیں بنائی گئی۔ کسی حادثے کی صورت میں بھی مریضوں کو دور دراز لے جانا پڑتا ہے لیکن پھر قسمت والا ہی
جانبر ہو پاتا ہے۔
انہوں
نے مزید بتایا کہ تعلیم کے حوالے سے بھی حالت انتہائی دگرگوں ہے۔ صرف ایک بوائز
پرائمری سکول ہے جبکہ بچیوں کیلئے کوئی ادارہ موجود نہیں۔ کچے راستے بھی ایک بڑا
مسئلہ ہیں ، بارش ہو جائے تو لوگ سکول اور ہسپتال تو جانا کجا گھر سے باہر ہی نہیں
نکل سکتے۔ اوپر سے رہی سہی کسر بھٹہ خشت والوں نے پوری کر دی ہے وہ یہاں سے مٹی
اٹھاتے ہیں ۔ ٹریکٹر ٹرالیوں کے آنے جانے سے بڑے بڑے گڑھے پڑ جاتے ہیں۔ اس کے
علاوہ دریا تک بنا ہوا پکا روڈ بھی ان ٹریکٹر ٹرالی والوں کی وجہ سے شکست و ریخت
کا شکار ہے۔ جگہ جگہ مٹی کے انبار لگے ہوئے ہیں۔ احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے کی
وجہ سے ٹرالی سے مٹی گر کر سڑک پر ڈھیر ہو جاتی ہے آنے جانے والوں کیلئے مسائل کا
باعث بنتی ہے۔ گردوغبار اڑنے سے بیماریاں الگ سے پھیلتی ہیں۔ انہوں نے مقامی انتظامیہ اور اسسٹنٹ کمشنر تونسہ سے
مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان ٹریکٹر ٹرالی والوں کا پابند بنائیں کہ وہ ٹرالی کا پچھلا
گیٹ بند اور اوپر ترپال ڈال کر چلیں اور روزانہ کی بنیاد پر چھڑکاؤ کرنے کا حکم
بھی صادر کریں۔ مزید براں اہل علاقہ نے
ارباب اختیار سے بیٹ مورجھنگی کے مکینوں کو درپیش مسائل بھی جلد از جلد حل کرنے کا
مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
بیٹ
مورجھنگی کے مسائل - مکین پتھر کے زمانے میں
رہنے پر مجبور- تحریر۔ فاروق شہزاد ملکانی
0 تبصرے