کراچی
( مانیٹرنگ ڈیسک ) کراچی میں موجود ایک امریکن سکول کی ڈانس پارٹی پر گذری پولیس کی جانب سے مارے گئے چھاپے کی وڈیو
منظر عام پر آگئی ہے۔ لڑکے اور لڑکیاں نشے میں دھت ہو کر نیم برہنہ ڈانس کر رہے تھے۔ امریکن
اسکول کے نام سے کرائی جانے والی ڈانس پارٹی کا باقاعدہ مجاز حکام نے بغیر جانچ
پڑتال کے منظوری بھی دے رکھی تھی۔
تفصیلات
کے مطابق امریکن سکول کے نام پر ہونے والی پارٹی میں چھاپے کے دوران اسکول کی
لڑکیاں اور لڑ کے نشے میں دھت نیم برہنہ ہو کر ڈانس کرتے پائے گئے ہیں ۔ ڈانس پارٹی میں نشہ کرنے کے لیے باقاعدہ کا ؤنٹر بنارکھا تھا۔ ساؤنڈ
سسٹم پر لگی تیز دھنوں پر کیے جانے والے
کپل ڈانس کے دوران غیر اخلاقی حرکات ہوتی بھی
پائی گئیں۔ پارٹی میں شامل لڑکیاں انتہائی مختصر لباس میں ملبوس تھیں ۔ منظر عام
پر آنے والی چھاپے کی وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ڈانس پارٹی میں لگے شراب کے
کاؤنٹر میں شراب کی بوتلیں کافی مقدار میں
دکھائی دے رہی ہیں۔ جبکہ انفرادی طور پر
مختلف اقسام کے نشے کا استعمال کیا جا رہا
تھا۔ جبکہ تھانہ گذری میں درج مقدمے میں صرف آٹھ شراب کی بوتلیں
ظاہر کی گئی ہیں۔
پولیس تھانہ گزری بھی ذمہ داران اور لڑکے لڑکیوں
کو بچانے کیلئے پوری طرح سے سرگرم ہے ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چھاپے کے دوران نشے
میں دھت تمام لڑکے لڑکیوں کو بھگا دیا گیا۔ اور مقدمے میں بنگلے کے مالک خالد
زمان، ساؤنڈ سسٹم والوں سمیت دس افراد کو نا مزد کیا گیا ہے۔ پولیس اہلکاروں کی
جانب سے چھاپے کے دوران بنائی گئی حقائق پر مبنی موبائل وڈیو نے اعلیٰ
پولیس افسران کی جانبداری کا زار فاش کر دیا ہے۔
اس حوالے سے گذری پولیس کا کہنا تھا کہ مذکورہ
اسکول کا نام امریکن اسکول کراچی ہے اسکول انتظامیہ سے تعلق رکھنے والے آیان علی
نے ڈی سی ساوتھ کراچی سے اجازت
GET TOGHATHER کے نام سے لی تھی کہ یہ
تقریب ڈیفنس فیز فور اسٹریٹ نمبر 10 میں قائم میانوالی ہاؤس میں 13 اکتوبر کو
منعقد ہوگی۔
پولیس حکام نے بتا یا شو شرابے سے تنگ آکر علاقہ مکینوں نے پولیس کو اطلاع دی۔ جس
پر پولیس تھانہ گذری نے چھاپہ مارا تو
وہاں گیٹ ٹو گیدر پارٹی کی آڑ میں ڈانس پارٹی چل رہی تھی ۔ تمام طالبعلم جس میں کم
عمر لڑکے اور لڑکیاں تھیں جو کہ نشے میں دھت تھے نیم برہنہ ڈانس کر رہے تھے ۔ چھاپے کے دوران شراب، آئس ، ویڈ اور اعلی کوالٹی کی چرس برآمد ہوئی۔
پولیس
افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا
کہ پولیس نے ڈانس پارٹی کی ویڈیو بنا کر ڈی آئی جی ساؤتھ اور ایس ایس پی ساؤتھ کو
ارسال کی اور دیگر کے ساتھ ساتھ تمام
طالبعلموں کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا لیکن اعلیٰ افسران کے حکم پر نشے میں دھت
تمام طالبعلموں کو رہا کر دیا گیا تھا۔ اس
لئے کہ تمام طالبعلم امیر زادوں کی اولاد یں تھیں جس میںبڑے بڑے سرکاری افسران کے بچے بھی شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
عثمان بزدار مسلم لیگ ن میں
کب شامل ہو رہے ہیں، کیا ن لیگ انہیں قبول کرے گی؟
0 تبصرے