تونسہ میں کام اور مرمت کے نام پر 5،5 گھنٹے بجلی کی بندش ایک ظالمانہ اقدام ہے

تونسہ میں کام اور مرمت کے نام پر 5،5 گھنٹے بجلی کی بندش ایک ظالمانہ اقدام ہے

 

تونسہ میں کام اور مرمت کے نام پر 5،5 گھنٹے بجلی کی بندش ایک ظالمانہ اقدام ہے

 

تونسہ شریف میں کئی ماہ سے میپکو ڈویژن تونسہ نے کام اور مرمت کے نام پر پانچ پانچ گھنٹے بجلی کی بندش کو معمول بنا لیا ہے۔ میپکو ڈویژن تونسہ کا یہ اقدام ظالمانہ اور غیرمنصفانہ ہے۔  معززین تونسہ نے " اردو ورلڈ " سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میپکو ڈویژن تونسہ نے تونسہ سب ڈویژن کے اکثر فیڈرز پر گذشتہ کئی ماہ سے ضروری کام اور مرمت کے نام پر طویل لوڈشیڈنگ یا بجلی کی بندش کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے۔ صبح 7 بجے سے شہر اور گردونواح میں بجلی کی بندش معمول بن چکی ہے۔ بجلی کی بندش دن 12 بجے یا اس کے بعد تک بھی جاری رہتی ہے۔

 

تونسہ شہر کے ساتھ ساتھ تونسہ گرڈ سے منسلک دیگر فیڈرز پر بھی یہ مشق ستم بدرجہ اتم جاری ہے۔ جس کے باعث نئی مجوزہ تحصیل تونسہ  کے اکثر علاقے بجلی کی اس ظالمانہ بندش سے شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ شدید گرمی کے باعث غریب عوام بلبلا اٹھے ہیں۔  ان کے روز مرہ کے کام بھی شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ حتیٰ کہ مہنگائی کے اس دور میں روزی کمانا بھی مشکل ہو چکا ہے۔ جو دکاندار جنریٹر اور یو پی ایس خریدنا برداشت نہیں کر سکتے  وہ شدید گرمی میں دکان پر آ تو بیٹھتے ہیں مگر بغیر پنکھے کے گاہک دکان میں گھستے بھی نہیں۔ یوں دکاندار کو گرمی بھی برداشت کرنا پڑتی ہے اور خریدو فروخت  بھی نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے۔

 

اسی طرح تونسہ شریف  کے تعلیمی اداروں کی جانب نظر دوڑائیں تو اکثر ادارے ویران نظر آتے ہیں۔ اور ہفتے میں کئی کئی دن چھٹی کرنے پر مجبور ہیں۔ جس سے بچوں کی تعلیم میں بھی حرج ہو رہا ہے۔ بچے آدھے یا پورے راستے سے جا کے واپس آ رہے ہوتے ہیں  بجلی نہ ہونے باعث چھٹی کر دی گئی ہے۔

 

تونسہ شریف کے شہریوں نے " اردو ورلڈ " کو بتایا کہ انہیں حیرت ہوتی ہے کہ یہ ضروری کام اور مرمت کا کام کیسا ہے جو کئی ماہ سے ختم ہونے میں نہیں آ رہا  اور غریب عوام کو ذلیل کرنے پر تلا ہوا ہے۔ تونسہ شریف کے شہریوں نے میپکو چیف اور میپکو کے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس مسئلے کو حل کر کے اس ظالمانہ لوڈشیڈنگ سے نجات دلائی جائے۔

 

یہ بھی پڑھیں:

ریتڑہ سولنگ اور سیوریج نالہ کی تعمیر میں ناقص میٹیریل کا استعمال،  شہری سراپا احتجاج

چشمہنہر کی بندش کو ایک سال مکمل، لاکھوں ایکڑ اراضی ویران، کسان بدحال

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے