ٹبی
قیصرانی ( نمائندہ اردو ورلڈ) چشمہ رائٹ بنک کینال کی 10 ماہ گزرنے کے باوجود مرمت
نہ ہونے کے خلاف جماعت اسلامی کے زیر اہتمام ٹبی قیصرانی میں احتجاجی دھرنا منعقد
ہوا ۔ جماعت اسلامی کے اس احتجاجی دھرنا
جسے کسان کٹھ کا نام دیا گیا تھا میں بڑی تعداد میں کسانوں اور عام عوام نے شرکت
کی۔ کسان کٹھ کے شرکاء سے جماعت اسلامی ضلع ڈیرہ غازیخان کے امیر پروفیسر رشید
احمد اختر، جماعت اسلامی کے امیدوار حلقہ این اے 189 نعیم اللہ عاربی، امیدوار
حلقہ پی پی 285 عزیز اللہ قیصرانی،
امیدوار حلقہ پی پی 286 ایڈووکیٹ مظہر محمود بلوچ اور مقامی رہنماؤں نے
خطاب کیا۔
عزیزاللہ
قیصرانی امیدوار جماعت اسلامی حلقہ پی پی 285 اور کوارڈینیٹر چشمہ نہر بحالی تحریک اور دیگر رہنماؤں کا کہنا
تھا کہ موجودہ نااہل اور متعصب حکومت کسانوں کے حقوق کو سلب کر رہی ہے۔ حکومتی
وزراء اپنی نااہلی کو چھپانے کیلئے ہر وقت الزامات کی سیاست کرتے نظر آتے ہیں۔
چشمہ نہر کی بندش کو 10 ماہ سے زائد عرصہ گزر چکا ہے مگر ابھی تک اس نہر کی مرمت
مکمل نہ ہو سکی۔ اس نااہلی کی سزا پورا علاقہ بلکہ پورا ملک بھگت رہا ہے۔ ایک بڑا
علاقہ ویران ہو چکا ہے۔ کسان اور اہل علاقہ دو وقت کی روٹی کو ترس رہا ہے۔ علاقے
کی معیشت ڈوب چکی ہے۔ جس طرح لوگ ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں اسی یہاں کے لوگ علاقہ
چھوڑ کر ملک اور دنیا کے دیگر علاقوں کو منتقل ہو رہے ہیں۔
انہوں
نے مزید کہا کہ پنجاب گورنمنٹ کی جانب سے زرعی گریجویٹس کوالاٹ کی گئی سرکاری اراضی پر قبضہ
مافیا کا تسلط انتہائی قابل مذمت اور ناقابل برداشت ہے۔ جماعت اسلامی نے معاشرے کی اصلاح کا جھنڈا
تھام رکھا ہے ۔ اسی طرح منشیات اور منشیات سمگلنگ کے خلاف جنگ بھی جاری رہے گی۔
پروفیسر
رشید احمد اختر نے کہا کہ جب تک تحصیل
تونسہ کے آخری علاقے تک چشمہ نہر کا پانی نہیں پہنچتا یہ تحریک اور احتجاج کا
سلسلہ جاری رہے گا۔ چشمہ نہر کی عدم بحالی
کی صورت میں عیدالاضحیٰ کے بعد 10 جولائی کو کھڈ بزدار کے مقام پر بھرپور احتجاج
کیا جائے گا۔ اسی طرح 22 جولائی کو لاہور میں پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنا
دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
خدارا فتنوں کے جھانسے میں نہ آئیں۔۔۔ تحریر: فاروق شہزاد ملکانی
0 تبصرے